☆☆☆ *اکیسواں پارہ* ☆☆☆

You are currently viewing ☆☆☆ *اکیسواں پارہ* ☆☆☆

☆☆☆ *اکیسواں پارہ* ☆☆☆

*قرآن کے پاروں سے منتخب فوائد اور نصیحتیں*
تالیف: پروفیسر عمر بن عبد اللہ بن محمد المُقبِل، القصیم یونیورسٹی، سعودی عرب
ترجمہ: محمد شاهد یار محمد سنابلی
☆☆☆ *اکیسواں پارہ* ☆☆☆
1- اہل کتاب یعنی یہود و نصاریٰ سے بہتر اسلوب و انداز میں بحث و مباحثہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ پھر آپ سوچئے کہ آپ کے اپنے مسلمان بھائی کے ساتھ بحث و مباحثہ کا کیا انداز ہونا چاہیے۔
2- سورہ عنکبوت کے اختتام پر آفاق میں غور و فکر کرنے کی دعوت دی گئی ہے۔ اور بتایا گیا ہے کہ مسلسل کوشش اور پیہم جستجو سے ہدایت مل ہی جاتی ہے۔
3- سورہ روم کے آغاز میں اہل روم کی شکست کا ذکر ہے اور یہ وعدہ ہے کہ عنقریب وہ غالب ہوں گے اور اللہ تعالی جسے چاہتا ہے اپنی فتح و نصرت سے نوازتا ہے۔
4- غور کریں کیسے اللہ تعالی نے آخرت سے غفلت کے سبب مشرکین کی مذمت فرمائی ہے۔ تو کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا سے لگاؤ اور آخرت سے غفلت کس طرح ایک بیماری ہے۔
5- اللہ کی نشانیوں میں غور و فکر کی دعوت دی گئی ہے جیسے انسان کی تخلیق، دن اور رات کا آنا جانا اور بارش وغیرہ کی نشانیاں۔
6- فطرت یعنی اسلام پر ثابت قدم رہنے کی دعوت دی گئی ہے اور اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ فساد پھیلنے کی وجہ انسان کے اپنے اعمال اور کرتوت ہیں۔ لہذا فساد پھیلانے کا سبب نہ بنو۔
7- کائنات میں پھیلی ہوئی اللہ کی بعض نشانیوں کا دوبارہ تذکرہ اور سورت کے آخر میں صبر کی دعوت دی گئی ہے۔
8- سورہ لقمان کے شروع میں نیک لوگوں کے اوصاف اور ان کے انعام کا ذکر ہے۔ پھر اس کے بعد لہو لعب کا سامان خریدنے والے اور ان کی سزا کا ذکر کیا گیا ہے۔
9- لقمان علیہ السلام کی اپنے بیٹے کے لئے نصیحتوں میں سب سے پہلی نصیحت توحید، پھر والدین کے ساتھ حسن سلوک، اس کے بعد والدین کے ساتھ بہتر انداز میں رہنے کا ذکر اگرچہ وہ مشرک ہوں۔ اور یہاں قابل غور بات یہ ہے کہ لقمان علیہ السلام نے ظاہری بدنی اعمال سے پہلے عقیدہ صحیح کرنے کی بات کہی ہے۔ لہذا اس نکتے پر غور کریں اور اسے اس سورت کے موضوع یعنی کائنات میں پھیلے توحید کے دلائل سے جوڑ کر دیکھئے۔ اور کیسے مشرکین پریشانی کے وقت اللہ کی طرف رجوع کرتے تھے اور خوشحالی میں شرک کرنے لگتے تھے۔
10- سورہ لقمان کے اختتام پر قیامت کے لیے تیاری کرنے کی تلقین کی گئی ہے اور غیب کی ان باتوں طرف اشارہ کیا گیا ہے جنہیں اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔
11- سورہ سجدہ کی ابتدائی آیات میں تخلیق انسان کی ابتدا اور اس کی انتہا نیز ان کے انجام جنت یا جہنم میں جانے کا ذکر ہے۔
12- سورہ سجدہ میں اہل ایمان کے بعض اوصاف کا ذکر ہے۔ اور ان اوصاف کو نمایاں کیا گیا ہے جو انسان کو دین کی امامت و قیادت کے مقام پر فائز کرتے ہیں اور وہ ہیں صبر اور یقین۔
13- سورہ سجدہ کے اختتام پر اللہ کی نشانیوں میں غور و فکر کی دعوت اور اور تکبر کرنے والوں سے اعراض کرنے کا بیان ہے۔
14- سورہ احزاب کے شروع میں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تقویٰ اختیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ تو کیا اگر آپ سے یہ لفظ “اتق الله” کہا جائے تو کیا آپ ناراض ہوں گے؟
15- اس پارے میں امہات المومنین کی تعریف کی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ ان سے نکاح کرنا ایسے ہی حرام ہے جیسے ماں سے نکاح کرنا۔
16- جنگ احزاب کی بہترین منظر کشی کی گئی ہے جس سے جہاد کی سختیوں کے ساتھ ساتھ مسلمانوں اور منافقوں کے حال کی عکاسی ہوتی ہے۔
*(اللہ تعالی ہم سب کو قرآن پڑھنے سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔)*

This Post Has One Comment

Leave a Reply