🌷 *قرآنی پاروں کے بنیادی موضوعات*
تالیف: پروفیسر عمر بن عبد اللہ بن محمد المُقبِل، القصیم یونیورسٹی، سعودی عرب
ترجمہ: محمد شاهد یار محمد سنابلی
☆☆ *تیسواں پارہ* ☆☆
1- اس پارے کی بہت ساری سورتوں کے اندر قیامت میں پیش آنے والے واقعات کا تذکرہ ہے۔ مثال کے طور پر آپ سورہ نبأ اور سورہ نازعات و سورہ عبس کی آخری آیات میں، اور سورہ تکویر و سورہ انفطارمیں غور کیجئے ۔
2- اس پارے کی متعدد سورتوں میں اچھے اور برے اخلاق کے متعلق کافی گفتگو کی گئی ہے۔ مثال کے طور پر سورۃ المطففین، سورۃ الفجر، سورۃ البلد، سورۃ اللیل، سورۃ الضحٰی اور سورۃ الماعون ۔ لہذا ان سورتوں کو خوب غور سے پڑھیں۔
3- اس پارے میں بالخصوص قرآن کے متعلق مختلف اسلوب اور پیرائے میں واضح بیان ہے کہ یہ قرآن سچ اور برحق ہے مثال کے طور پر آپ سورۃ التکویر، سورۃ الانشقاق اور سورۃ الطارق کی آخری آیات میں غور کریں۔
4- اس پارے میں قابل غور چیز یہ ہے کہ چند خاص مخلوقات کی بکثرت قسم کھائی گئی ہے جیسے سورج کی قسم، چاند کی قسم، دن اور رات کی قسم، چاشت کے وقت کی قسم۔ نیز قرآن کی سب سے لمبی قسم اسی پارے میں موجود ہے اور وہ سورة الشمس ہے جس میں ایک اہم موضوع کے حوالے سے (جس پر کامیابی اور ناکامی کا انحصار ہے) گیارہ قسمیں کھائی گئی ہیں۔ ﴿قَدۡ أَفۡلَحَ مَن زَكَّىٰهَا٩ وَقَدۡ خَابَ مَن دَسَّىٰهَا١٠﴾ (سورة الشمس:9، 10) ترجمہ: جس نے اسے پاک کیا وہ کامیاب ہوا اور جس نے اسے خاک میں ملا دیا وہ ناکام ہوا۔
5- اس پارے میں گزشتہ قوموں کے مختلف واقعات کا تذکرہ ہے اور یہ واقعات گذشتہ پاروں میں گزر چکے ہیں۔ تاہم اصحاب الاخدود اور اصحاب الفیل کے واقعہ کا ذکر صرف اسی پارے میں آیا ہے۔
6- اس پارے میں دنیاوی زندگی اور لوگوں کے انجام کے بارے میں غور و فکر کی دعوت دی گئی ہے جو ہمیں مزید نیک عمل اور حق کی اتباع کی ترغیب دیتے ہیں۔
7- اسی پارے میں قرآن کی سب سے پہلے نازل ہونے والی سورت سورۃ العلق ہے جس کی ابتداقراء پڑھنے سے ہوئی ہے۔ اور سب سے عظیم الشان پڑھی جانے والی کتاب اللہ کی کتاب ہے۔ اسے سمجھ کر پڑھنا اور اس پر عمل کرنا بندے پر اللہ کے انعام کی سب سے بڑی دلیل ہے۔
8- سورۃ التکاثر میں ایک بڑی اہم بیماری سے آگاہ کیا گیا ہے جس نے بہت سارے لوگوں کی دنیا و آخرت کو تباہ و برباد کردیا ہے اور وہ ہے ایک دوسرے سے بڑھ کر دنیا اور مال و اولاد حاصل کرنے کی حرص و ہوس۔ لہذا ہمیں اس سے بچنا چاہیے۔
9- اس پارے کے اخیر میں تین سورتیں (الاخلاص، الفلق، الناس) ایسی ہیں جنھیں سوتے وقت پڑھنا مسنون ہے۔ کیونکہ ان میں اللہ سے تعلق بنانے اور دوسری طاقت و قوت سے براءت کا اظہار ہے۔
10- سورۃ الفلق اور سورۃ الناس جب یہ دونوں سورتیں نازل ہوئیں تو اللہ کے رسول ﷺ نے دوسری سورتوں کو چھوڑ کر انہیں دونوں سورتوں سے دم کرنا شروع کر دیا ۔ کیونکہ ان دونوں سورتوں کے اندر جہاں ہر طرح کی برائیوں سے پناہ مانگنے کا تذکرہ ہے وہیں اللہ کی بادشاہت اور تخلیق کی صفات کے ذریعے اس کی تعریف و توصیف بیان کی گئی ہے تاکہ بندہ دوسروں کو چھوڑ کر صرف اللہ سے اپنا تعلق مضبوط کرے۔
والله تعالى أعلم، وصلى الله على نبينا محمد وعلى آله وصحبه أجمعين.
(اللہ تعالی ہم سب کو قرآن پڑھنے سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔)
•┈┈┈••⊰✵✵⊱••┈┈┈•

Pingback: فہرست : قرآنی پاروں کے بنیادی موضوعات – Kifayatullah Sanabili