🌷 *قرآنی پاروں کے بنیادی موضوعات*
تالیف: پروفیسر عمر بن عبد اللہ بن محمد المُقبِل، القصیم یونیورسٹی، سعودی عرب
ترجمہ: محمد شاهد یار محمد سنابلی
☆☆ *سترہواں پارہ* ☆☆
1- سورہ انبیاء کے آغاز میں قیامت سے ڈرانے کا بیان اور قیامت کا قائم ہونا برحق ہے نیز اس بات کا بیان کہ قیامت قریب آ چکی ہے۔ تو کیا ہم اس کے لئے تیار ہیں؟
2- ہر طرح کی عظمت و تمکنت اور شان و شوکت اسی قرآن کی پیروی کرنے میں ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے: ﴿لَقَدْ أَنزَلْنَا إِلَيْكُمْ كِتَابًا فِيهِ ذِكْرُكُمْ أَفَلَا تَعْقِلُونَ﴾ (الأنبياء 10) ترجمہ: یقیناً ہم نے تمہاری جانب کتاب نازل فرمائی ہے جس میں تمہارے لئے ذکر ہےکیا پھر بھی تم عقل نہیں رکھتے؟
3- اس پارے میں توحید کے اثبات پر تفصیلی گفتگو کی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ سارے رسولوں کی دعوت ایک تھی یعنی توحید کی دعوت۔
4- اس پارے میں اللہ کی وحدانیت کے متعلق عقلی بحث کے ساتھ ان حسی و ظاہری دلائل کا تذکرہ ہے جو اللہ کی وحدانیت پر گواہ ہیں۔
5- عذاب الہی کا ایک جھونکا ساری نعمتوں کو بھلا دینے کے لیے کافی ہے۔ اس آیت کریمہ پر غور کیجئے:﴿وَلَئِن مَّسَّتْهُمْ نَفْحَةٌ مِّنْ عَذَابِ رَبِّكَ لَيَقُولُنَّ يَا وَيْلَنَا إِنَّا كُنَّا ظَالِمِينَ﴾ (الأنبياء 46) ترجمہ: انہیں تیرے رب کے کسی عذاب کا جھونکا بھی لگ جائے تو پکار اٹھیں کہ ہائے ہماری بد بختی !یقیناً ہم گناہ گار تھے۔
6- ابراہیم علیہ السلام کے بتوں کو پاش پاش کرنے کے قصے میں اللہ پر زبردست بھروسہ رکھنے کے ساتھ حکمت و بصیرت اور دور اندیشی اپنانےکا ایک شاندار نمونہ موجود ہے۔
7- اس پارے میں بہت سارے انبیاء کرام کے قصےتفصیل سے بیان کیے گئے ہیں۔ اور کس طرح اللہ تعالی نے ان کے مخالفین کو تباہ و برباد کیا اور اپنے نیک بندوں کو عزت و سربلندی سے سرفراز کیا۔
8- سورہ انبیاء کے اندر انبیاء کرام کے اپنے رب سے مضبوط تعلق اور مشکل وقت میں اللہ کی ان کی حفاظت کے متعلق شاندار مثالیں موجود ہیں۔
9- سورہ انبیاء کے اختتام پر مشرکین اور ان کے معبودوں کے انجام کا ذکر ہے۔ اس کے بعد عقیدہ توحید کی طرف دعوت دی گئی ہے۔
10- سورہ حج کی ابتدائی آیات میں قیامت کے زلزلے کی ہولناکی سے لوگوں کو ڈرایا گیا ہے اور شیطان کی پیروی سے بچنے کی تنبیہ کی گئی ہے۔
11- مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کیے جانے کے انکار کے سلسلے میں مشرکین کی حجت بازی کا ذکر اور تخلیق انسان کے آغاز اور بنجر زمین کو زندہ کرنے کو بیان کرکے (دوبارہ زندہ کئے جانے کی) دلیل دی گئی ہے۔
12- اس پارے میں حج کی فرضیت کی تفصیلی کیفیت اور حج کے بعض ارکان و مستحبات کا ذکر کرتے ہوئے قلبي اعمال پر زیادہ زور دیا گیا ہے۔
13- حج اور قربانی کے شعائر کی تعظیم کرنا اللہ کی تعظیم کرنا ہے۔ اور یہی تعظیم شعائر کو عادات سے نکال کر عبادات میں شامل کر دیتی ہے۔
14- مہاجروں کو ان کے گھروں سے بے گھر کئے جانے کا تذکرہ اور زمین میں اقتدار و تمکنت حاصل کرنے کے شرائط بیان کئے گئے ہیں۔
15- رسولوں کو جھٹلانے والی بعض قوموں کا ذکر اور شیطان کی بعض چالوں اور اس کے فتنوں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
16- اللہ کی قدرت کے دلائل، مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کئے جانے کا ذکر اور مشرکین کی حجت بازی کا بیان ہے۔
17- سورہ حج کے اختتام پر جہاد کی طرف دعوت، فرائض کی ادائیگی اور اللہ سے تعلق مضبوط کرنے کا بیان ہے۔
•┈┈┈••⊰✵✵⊱••┈┈┈•

Pingback: فہرست : قرآنی پاروں کے بنیادی موضوعات – Kifayatullah Sanabili