🌷 *قرآنی پاروں کے بنیادی موضوعات*
تالیف: پروفیسر عمر بن عبد اللہ بن محمد المُقبِل، القصیم یونیورسٹی، سعودی عرب
ترجمہ: محمد شاهد یار محمد سنابلی
☆☆ *بائیسواں پارہ* ☆☆
1- اس پارے میں ازواج مطہرات کے ساتھ نبی ﷺ کے احوال کا تذکرہ ہے اور ان ازواج مطہرات کے گھروں میں قرآن وسنت کی شکل میں نازل ہونے والی اللہ کی نعمتوں کو یاد کرنے کی انھیں نصیحت کی گئی ہے۔ تو کیا ہم نے اس سے یہ سبق حاصل کیا کہ ہمارے گھروں میں بھی جس قدر تلاوت قرآن اور سنت پر عمل ہوگا اتنا ہی ہمارے گھروں کے خیر و برکات میں اضافہ ہوگا۔
2- نبی ﷺ کے گھرانے کی فضیلت اور اللہ کے ان سے راضی ہونے کی طرف اشارہ کرنے کےساتھ عام مسلمان مرد و خواتین کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔
3- طلاق اور امہات المومنین کے حجاب سے متعلق بعض احکام کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی رحمتیں نازل ہوں اس عورت پرجو ان ازواج مطہرات کے نقش قدم پر چلے۔
4- پردہ اور پردے کے آداب کی خصوصی وضاحت کی گئی ہے، ساتھ ہی اسے حکم الہی کے سامنے سر تسلیم خم کرنے سے جوڑ دیا گیا ہے۔ نیز منافقوں اور ان کے طور طریقوں سے بچنے کی تاکید کی گئی ہے۔ کیونکہ جس کسی سورت میں حجاب کا تذکرہ ہوا ہے اس میں منافقوں کا ذکر ضرور آیا ہے۔
5- سورہ احزاب کے اختتام پر کفار اور ان کے متبعین کے انجام کا ذکر ہے۔ اور اس امانت کی یاد دہانی کرائی گئی ہے جس کی ذمہ داری انسان نے اٹھائی ہے۔ لہذا ہمیں سوچنا چاہیے کہ کیا ہم کماحقہٗ یہ امانت سنبھالے ہوئے ہیں یا ہم اس کے متعلق غفلت و کوتاہی کے شکار ہیں۔
6- سورہ سبا کی ابتدائی آیات میں شرک کے اصولوں کی بیخ کنی اور قیامت کے انکار کے دعوے کی تردید کی گئی ہے۔
7- نعمتوں کے سلسلے میں انبیائے کرام کا معمول اور طریقہ شکرگزاری کا تھا۔ مگر دیکھیں کہ کس طرح بہت سارے لوگ نعمتوں کی ناشکری کرتے ہیں۔
8- متعبین کی اپنے بڑوں کے ساتھ کشمکش کا ذکر کرکے اتباع و اطاعت میں صحیح فیصلہ لینے کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا گیا ہے تاکہ بعد میں ندامت و پشیمانی نہ اٹھانا پڑے۔
9- سورت کے اختتام پر مشرکین کو غور و فکر کی دعوت دی گئی ہے اور انہیں اس دن سے ڈرایا گیا ہے جس دن ایمان لانا سودمند نہ ہوگا۔
10- سورہ فاطر کی ابتدائی آیات میں لوگوں کو اللہ کی رحمت و نعمت کی یاد دہانی کرائی گئی ہے، دنیا اور شیطان کے دھوکے سے ڈرایا گیا ہے۔ نیز اللہ کی عظمت کی یاد دہانی اور بندوں کے اللہ کے سخت محتاج ہونے کا بیان ہے۔
11- یہاں سورت کی ابتدا میں ایمان کے اصولوں میں سے ایک اہم اصول کا تذکرہ ہے جسے پڑھ کر دل صبر و رضا اور ایمان و یقین سے سرشار جاتا ہے۔ اس اصول کو ہمیشہ ہمیں اپنی نگاہوں کے سامنے رکھنا چاہیے: ﴿مَّا يَفْتَحِ اللَّهُ لِلنَّاسِ مِن رَّحْمَةٍ فَلَا مُمْسِكَ لَهَا وَمَا يُمْسِكْ فَلَا مُرْسِلَ لَهُ مِن بَعْدِهِ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴾(فاطر 2) ترجمہ: اللہ تعالیٰ جو رحمت لوگوں کے لئے کھول دے سو اس کا کوئی بند کرنے والا نہیں اور جس کو بند کردے سو اس کے بعد اس کا کوئی جاری کرنے والا نہیں اور وہی غالب حکمت والا ہے ۔
اسی لیے صرف اللہ سے امید اور لو لگانی چاہیے۔
12- اس پارے میں وارثین قرآن کی اقسام اور مومنوں اور کافروں کی جزا اور بدلے کا ذکر ہے۔ لہذا وارثین قرآن کے درمیان آپ اپنے لئے کوئی اونچا مقام تلاش کریں۔
13- سورت کے اختتام پر مشرکین کولاجواب کرنے والے ناقابل تردید دلائل کا ذکر ہے۔ نیز ایک قرآنی اصول بیان کیا گیا ہے کہ بری چال چلنے والا خود اپني ہی چال کے جال میں پھنس جاتا ہے۔
14- سورہ یس کے شروع میں قرآن كي عظمت اور مشرکین کو نبی کی دعوت دینے کا بیان ہے۔
15- ان بستی والوں کی مثال بیان کی گئی ہے جنہوں نے رسولوں کو جھٹلایا۔
16- اس سورت میں اس مومن بندے کا حیرت انگیز واقعہ بیان کیا گیا ہے جس کا نام ابن عباس رضی اللہ عنہما نے حبيب النجار بتایا ہے۔ جو اپنی قوم کے لئے بڑا ہی مشفق و مہربان اور انہیں جنت میں لے جانے کا حریص تھا۔ یہ واقعہ صرف اسی سورت میں بیان ہوا ہے۔
17- اس مومن بندے کے واقعہ سے حاصل ہونے والے اہم اسباق میں سے ایک سبق اس کی اپنی قوم کے تئیں حد درجہ شفقت و مہربانی ہے جو اس کے جنت میں جانے کے بعد بھی باقی رہی۔ چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:﴿قِيلَ ٱدۡخُلِ ٱلۡجَنَّةَۖ قَالَ يَٰلَيۡتَ قَوۡمِي يَعۡلَمُونَ٢٦ بِمَا غَفَرَ لِي رَبِّي وَجَعَلَنِي مِنَ ٱلۡمُكۡرَمِينَ٢٧﴾ (یٰس26-27) ترجمہ: ( اس سے) کہا گیا کہ جنت میں چلا جا کہنے لگا کاش! میری قوم کو بھی علم ہو جاتا کہ مجھے میرے رب نے بخش دیا اور مجھے با عزت لوگوں میں سے کر دیا ۔
قتادہ رحمہ اللہ نے کیا خوب کہا ہے کہ تم مومن بندے کو ناصح اور خیر خواہ ہی پاؤ گے۔ اسے دھوکے باز اور فریبی کبھی پا ہی نہیں سکتے۔ چنانچہ اس بندہ مومن نے جب اللہ کے انعام و اکرام کا منظر بچشم خود دیکھا تو اس نے اللہ سے یہ تمنا ظاہر کی کہ کاش اس کی قوم کو بھی اللہ کے ان انعامات و اکرامات کا پتہ چل جاتا جو اس نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔
•┈┈┈••⊰✵✵⊱••┈┈┈•

Pingback: فہرست : قرآنی پاروں کے بنیادی موضوعات – Kifayatullah Sanabili