🌷 *قرآنی پاروں کے بنیادی موضوعات*
تالیف: پروفیسر عمر بن عبد اللہ بن محمد المُقبِل، القصیم یونیورسٹی، سعودی عرب
ترجمہ: محمد شاهد یار محمد سنابلی
☆☆ *چوبیسواں پارہ* ☆☆
1- اس پارے کے ابتدائی حصے میں توحید خالص کے موضوع کی تکمیل ہے اور ان مشرکین کے لئے وعید کا بیان ہے جنہوں نے اپنے اعمال کی بنیاد اخلاص پر نہیں رکھی جس کے نتیجے میں ان کے اعمال اکارت اور برباد ہوگئے اور وہ خسارہ اٹھانے والوں میں سے ہو گئے۔
2- اللہ کی رحمت سے کبھی مایوس نہ ہوں۔ اللہ پاک تمام گناہوں کو معاف کرنے والا ہے۔ خواہ وہ گناہ کتنے خطرناک کیوں نہ ہوں۔ لہذا توبہ کی طرف جلدی کریں کیونکہ توبہ ہی زندگی کا اصل مشغلہ ہے۔
3- کافروں کو جہنم کی طرف اور متقیوں کو جنت کی طرف گروہ در گروہ لے جانے کے منظر پر کیا آپ نے غور کیا؟ آپ بھی نیک لوگوں جیسا عمل کریں تاکہ اللہ کے فضل و کرم سے آپ کو بھی ان لوگوں کے ساتھ جنت میں جانا نصیب ہو۔
4- سورہ غافر کے آغاز میں اللہ کے معاف کرنے، توبہ قبول کرنے اور معاندین کو سخت عذاب دینے کا بیان ہے۔
5- اسی سورہ غافر میں حق یا ناحق بحث و مباحثہ کرنے کا بیان ہے۔
6- سورہ غافر میں توبہ کرنے والوں کو بشارت دی گئی ہے۔ ان کے اعزاز کے لئے یہی کافی ہے کہ فرشتے ان کے لئے مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔
7- روز قیامت اور اس دن ظاہر ہونے والی اللہ کی بادشاہت کی عظمت پر دلوں کو متاثر کرنے والی گفتگو کی گئی ہے۔
8- آل فرعون سے تعلق رکھنے والے بندہ مومن کے قصے میں اس داعی کے لیے مثال اور نمونہ ہے جو اپنی قوم کی خیر خواہی کرتا ہے اور ان سے دلیل و برہان کی روشنی میں گفتگو کرتا ہے۔ یعنی صرف نيك جذبہ ہونا کافی نہیں ہے۔
9- اللہ کی متعدد نعمتوں کا تفصیلی تذکرہ ہے اور اللہ کی نشانیوں میں بے جا بحث کرنے والوں کے انجام كا بیان ہے۔
10- سورہ فصلت میں قرآن اور قرآن کے ساتھ معاندین کے رویہ کا ذکر ہے اور انہیں عار دلایا گیا ہے کہ وہ کمزور و بے بس (مخلوق) ہونے کے باوجود اللہ کا حکم نہیں مانتے جب کہ زمین و آسمان اپنی تمام تر عظمت کے باوجود حکم الہی کے سامنے جھک گئے۔
11- برے دوستوں کی (صحبت کی) سنگینی کا بیان ہے اور یہ کہ برے دوست اپنے دوستوں کے لئے کفر اور گمراہی کو خوبصورت بنا کر پیش کرتے ہیں۔
12- قرآن سننے سے لوگوں کو روکنے میں کفار کی جدوجہد کا واضح بیان ہے کیونکہ دلوں پر ہونے والی قرآن کی تاثیر کا انہیں خوب یقین تھا۔ یہ لوگ آج اور بھی زیادہ خبیث اور فتنہ پرور ہو گئے ہیں۔ یہ آیت ملاحظہ فرمائیں: ﴿وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لَا تَسْمَعُوا لِهَٰذَا الْقُرْآنِ وَالْغَوْا فِيهِ لَعَلَّكُمْ تَغْلِبُونَ﴾ (فصلت26) ترجمہ: اور کافروں نے کہا اس قرآن کو سنو ہی مت (اس کے پڑھے جانے کے وقت ) اور بے ہودہ گوئی کرو کیا عجب کہ تم غالب آجاؤ۔
13- سورہ فصلت میں دعوت الی اللہ اور حسن اخلاق کے باب میں تربیتی امور کے متعلق کچھ گفتگو کی گئی ہے جو غور کرنے کے لائق ہے۔
14- اللہ کی آیات میں الحاد کا رویہ اپنانے والوں کو دھمکی دی گئی ہے اور قرآن کا دفاع اور قرآن کو ہدایت اور شفا قرار دینے کا بیان ہے۔
15- سورہ فصلت کے اختتام پر آفاق و انفس میں غور و فکر کرنے کی دعوت دی گئی ہے۔ اس لئے کہ یہ بھی ایک راستہ ہے جس کے ذریعے حق کا متلاشی حق تک پہنچ سکتا ہے۔
•┈┈┈••⊰✵✵⊱••┈┈┈•

Pingback: فہرست : قرآنی پاروں کے بنیادی موضوعات – Kifayatullah Sanabili